درود خضری
ہر پریشانی سے نجات پائیے--

درود خضری الفاظ کے لحاظ سے مختصر ہے مگر معنی کے لحاظ سے جامع ہے۔
اس درود پاک کے فوائد بے پناہ ہیں۔
سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس درودشریف کو پڑھنے والا حضور ﷺ کا غلام بن جاتا ہے
اور دین و دنیا میں اسے کسی چیز کی کمی نہیں رہتی اور وہ سکون کی دولت سے مالا مال ہوجاتا ہے۔
اس درود شریف کے پڑھنے والے کیلئے مال و دولت کی تنگی ختم کردی جاتی ہے
اور خزانہ غیب سے اس کی مدد کی جاتی ہے۔
درود خضری ایک ایسا درود پاک ہے جس کے ورد سے نہ صرف روضہ رسول ﷺ پر حاضری نصیب ہوتی ہے
بلکہ محبت رسول ﷺ میں اضافہ ہوتا ہے
اور مراد دین اس میں پائی جاتی ہے۔
فی الحقیقت درود خضری ایک بڑی نعمت ہے۔
درود خضری حضرت خضر علیہ السلام کی طرف سے امت محمدیہ کوایک تحفہ ملا ہے اور اولیائے کرام کا ورد ہے۔
جو شخص اس درود پر کثرت سے عمل کرے گا اسے کعبۃ اللہ اور روضہ رسول ﷺ کی زیارت نصیب ہوگی۔
سمرقند بخارہ کے ایک صاحب جن کی کنیت ابوالمظفر ہے کہیں سفر میں جارہے تھے کہ راستہ بھٹک گئے۔
بڑے شش و پنج میں پڑگئے۔ اتنے میں سامنے سے ایک صاحب نے آواز دے کر بلوایا۔
یہ صاحب جانے والے دل میں سوچ رہے تھے کہ یہ غالباً حضرت خضرعلیہ السلام ہوں گے
جب قریب پہنچے تو سلام کیا اور نام پوچھا کہ آپ کا کیا نام ہے؟
بلانے والے صاحب نے اپنا نام حضرت خضرعلیہ السلام بتایا اور ان کے ساتھ میں ایک ساتھی بھی تھے
ان کا نام الیاس علیہ السلام بتایا اور تینوں ایک سواری پر سوار ہوکر روانہ ہوگئے۔
اس مسافر شخص نے حضرت خضر علیہ السلام سے دریافت کیا کہ آپ نے حضور انور ﷺ کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔
فرمایا ہاں۔
پھر دوسری بات پوچھی کہ حضور انور ﷺ کے ارشادات یاد ہیں۔
فرمایا ہاں۔
پھر کہا کہ آپ علیہ السلام کے پاس کوئی خاص بات حضور اقدس ﷺ کی یاد ہو تو بتلائیں کہ میں صحیح روایت بیان کرسکوں کہ
میں نے حضرت خضر علیہ السلام سے سنا اور حضرت خضر علیہ السلام نے حضور ﷺ سے سنا۔
حضرت خضرعلیہ السلام نے فرمایا کہ میں آپ ﷺ کی مجلس میں بیٹھا ہوا تھا۔
آپ ﷺ نے فرمایا کہ جو انسان چاہے کہ دل کا کھوٹ‘ دل کا کینہ‘ دل کا میل‘ غصہ‘ حسد‘ بغض
اور اخلاق رذیلہ دور کرنا چاہے تو وہ اس درود شریف کو پڑھے۔
اللہ تعالیٰ اس درود کی برکت سے سارے اخلاق رذیلہ دور فرمادیں گے۔ وہ درود پاک یہ ہے جس کو درود خضری بھی کہا جاتا ہے۔
صَلَّی اللہُ عَلٰی حَبِیْبِہٖ مُحَمَّدٍ وَّآلِہٖ وَبَارِکْ وَسَلَّمْ۔
٭ درود خضری حضرت امام ربانی مجدد الف ثانی شیخ احمد سرہندی رحمۃ اللہ علیہ کا فرمودہ درود شریف ہے اور جو منبع فیوض و برکات ہے اور یہ تمام درودوں میں اسم اعظم کا درجہ رکھتا ہے۔
بارگاہ رسالت ﷺ کا منتخب شدہ اور پسندیدہ ہے۔ قرب مصطفوی اس درود شریف کے قاری کے نصیبہ میں لکھ دیا جاتا ہے۔ اولیائے نقشبند کا مجاہدہ اور وظیفہ یہی درود شریف ہے جس سے پہلے ہی روز قرب محمدی ﷺ سے نواز دیا جاتا ہے۔
یہ درود شریف پڑھنے والے کی تربیت روح اقدس ﷺ سے ہوتی ہے یا
وہ زیرتربیت حضرت خضرعلیہ السلام دے دیا جاتا ہے۔ بدیں وجہ یہ درود خضری کے نام سے بھی موسوم کیا جاتا ہے۔
حضرت میاں شیر محمد نقشبندی مجددی شرقپوری کا اس درود شریف سے وابستگی کا یہ عالم تھا کہ
روزانہ پانچ ہزار مرتبہ درود شریف پڑھتے اور پڑھاتے تھے۔ درود شریف پڑھنے والوںکو محبت اور خوشی سے فرشتہ کہتے۔ فرشتے بھی درودشریف کے جھڑے ہوئے نوری پھول ہیں۔ درود خضری یہ ہے۔
صَلَّی اللہُ عَلٰی حَبِیْبِہٖ سیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمْ۔
حضرت خضر علیہ السلام نے صاحب درودوسلام صلی اللہ علیہ وسلم سے درود خضری کی اجازت چاہی اور پائی۔
٭درود خضری کو اگر روزانہ بعد نماز فجر ایک بار پڑھ کر پانی پر دم کرکے تمام بچوں کو نہار منہ پلادیا جائے تو بچے فرماں بردار اور نیک ہوجائیں گے
اور والدین کا حکم مانیں گے۔ انشاء اللہ۔
٭ حضرت شیخ احمد عبدالجواد رحمۃ اللہ علیہ اپنی کتاب ’’صلوٰۃ المحبین علیٰ حبیب رب العالمین‘‘ میں فرماتے ہیں کہ میں نے خواب میں نبی کریم ﷺ کی زبان مبارک سے درود شریف خضری سنا ہے۔
امراض سے شفاء کیلئے
حضرت حافظ محمد صدیق قادری بانی خانقاہ بھرچونڈی شریف جسمانی تکلیف‘ مرض کا علاج‘ مکروہات دنیوی اور ترقی درجات کیلئے درودشریف قدسی (درود خضری) کا کثرت سے ورد فرماتے تھے۔ دس ہزار سنگریزوں کی دو بالٹیاں مسجد کے گوشے میں موجود رہتیں۔ مصیبت زدہ لوگ آتے اور خانقاہ کے فقراء سے درود قدسی (درود خضری) پڑھوا کر دم کراتے تاہنوز یہی طریقہ جاری ہے اور لوگ شفاء پارہے ہیں۔
تہجد کے بعد پڑھنے والا درود شریف
حضرت اسماعیل شاہ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ تہجد کی بارہ رکعت پڑھنی چاہیے۔
پہلی رکعت میں پانچ بار اور دوسری رکعت میں تین بار سورۂ اخلاص پڑھے اور نماز تہجد کے بعد پانچ سو مرتبہ درود خضری پڑھے
یہ درود شریف دو زانو ہوکر پڑھنا رب کریم کو بہت پسند ہے اور تہجد ہی دعائے سحر گاہی ہے۔ سبحان اللہ۔
رحمت کے ستر دروازے
حضرت خضر علیہ السلام اور حضرت الیاس علیہ السلام سے روایت ہے کہ ہم نے حضور نبی کریم ﷺ کو منبر پر فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص
صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّدْ
کہتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے لیے اپنی رحمت کے ستر دروازے کھول دیتا ہے۔
دیدار سے مشرف ہونے کیلئے
حضرت علامہ امام یوسف بن اسماعیل رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ حضرت علامہ سخاوی رحمۃ اللہ علیہ نے روایت کی ہے کہ ایک مرد ملک شام سے آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ میرا باپ بوڑھا ہے اور آپ ﷺ کے پیارے دیدار کا پیاسا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے والد سے کہنا کہ سات ہفتے تک یہ درودشریف پڑھے تو وہ مجھے نیند میں دیکھے گا۔ اس کے والد نے ایسا ہی کیا اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دیدار سے مشرف ہوا۔ درود پاک یہ ہے
صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّدْ
No comments:
Post a Comment
Salam dear Muslim communities